صدر امریکہ بارک اوبامہ نے کہا ہے اگرچہ وہ اپنی صدارتی مدت میں مشرق وسطی میں قیام امن کے کسی معاہدے کی امید نہیں رکھتے لیکن وہ آج بھی بھی یہی سمجھتے ہیں اسرائیل اور فلسطین کا شانہ بہ شانہ امن کے ساتھ رہنے سے اتفاق ہی مسئلے کا واحد حل ہے۔
یہاں طلبہ اور اساتذہ کے ایک اجتماع میں تقریر کے دوران انہوں نے مسئلہ فلسطین کے ذو مملکتی حل کو
علاقے میں امن کی واحد صورت قرار دی اور کہا کہ وہ آیندہ سال جنوری میں صدارت کا عہدہ چھوڑنے کے بعد بھی اسی رخ پر مشرق وسطیٰ میں امن کے لیے کام کرتے رہیں گے۔
صدر اوبامہ نے کہا انہیں یہ ماننے میں کوئی عار نہیں کہ ان کی اور دوسرے عہدے داروں کی کوششوں کے باوجود ان کے دور صدارت میں دہائیوں پر محیط اس پرانے تنازعے کے حل کے رخ پر کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔